(کیاکان میں دودھ ڈالنے سے رضاعت ثابت ہوگی؟)
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ کے تحت بچے کے کان میں کسی عورت کا دودھ ڈالنے سے رضاعت ثابت ہوجاتی ہے یا نہیں؟
سائل ۔۔۔ سفیان رضا
ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
دریافت کردہ مسئلے میں بچے کے کان میں کسی عورت کا دودھ ڈالنے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی!
الجوہرۃالنیرۃ میں امام اہلسنت حضرت علامہ امام ابوبکر بن علی بن محمد الحداد الزبیدی (المتوفٰی٨٠٠ھ) علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:”وان اقطر فی اذنہ۔۔لم یحرم“
ترجمہ:اور اگر بچے کے کان میں دودھ کے قطرے ڈالے تو حرمت ثابت نہیں ہوگی(الجوہرۃ النیرۃ کتب الرضاع ج٢ ص١٥٢ سطر ٥ دارالکتب العلمیۃ لبنان بیروت)
بہار شریعت میں حضرت علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: عورت کا دودھ حقنہ سے اندر پہچایا گیا یا کان میں ٹپکایا گیا یا پیشاب کے مقام سے پہنچایا گیا یا پیٹ یا دماغ میں زخم تھا اس میں ڈالا کہ اندر پہنچ گیا تو ان صورتوں میں رضاع ثابت نہیں (بہار شریعت ج ٢ ح٧ ص ٣٦ مطبوعہ مجلس المدینۃالعلمیۃ دعوت اسلامی)
واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلٰی اعلم بالصواب عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم
کتبہ: سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ سہروردیہ غوثیہ داہود شریف الہند
بتاریخ٨ذوالحجہ١٤٤٦ھ
بمطابق٥جون٢٠٢٥ء
بروز پنج شنبہ (جمعرات)
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ کے تحت بچے کے کان میں کسی عورت کا دودھ ڈالنے سے رضاعت ثابت ہوجاتی ہے یا نہیں؟
سائل ۔۔۔ سفیان رضا
ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
دریافت کردہ مسئلے میں بچے کے کان میں کسی عورت کا دودھ ڈالنے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی!
الجوہرۃالنیرۃ میں امام اہلسنت حضرت علامہ امام ابوبکر بن علی بن محمد الحداد الزبیدی (المتوفٰی٨٠٠ھ) علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:”وان اقطر فی اذنہ۔۔لم یحرم“
ترجمہ:اور اگر بچے کے کان میں دودھ کے قطرے ڈالے تو حرمت ثابت نہیں ہوگی(الجوہرۃ النیرۃ کتب الرضاع ج٢ ص١٥٢ سطر ٥ دارالکتب العلمیۃ لبنان بیروت)
بہار شریعت میں حضرت علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: عورت کا دودھ حقنہ سے اندر پہچایا گیا یا کان میں ٹپکایا گیا یا پیشاب کے مقام سے پہنچایا گیا یا پیٹ یا دماغ میں زخم تھا اس میں ڈالا کہ اندر پہنچ گیا تو ان صورتوں میں رضاع ثابت نہیں (بہار شریعت ج ٢ ح٧ ص ٣٦ مطبوعہ مجلس المدینۃالعلمیۃ دعوت اسلامی)
واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلٰی اعلم بالصواب عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم
کتبہ: سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ سہروردیہ غوثیہ داہود شریف الہند
بتاریخ٨ذوالحجہ١٤٤٦ھ
بمطابق٥جون٢٠٢٥ء
بروز پنج شنبہ (جمعرات)
ایک تبصرہ شائع کریں